آپ کے خون میں خون شوگر کی سطح پر موسم براہ راست اثر رکھتا ہے. موسم سرما میں خون گاڑھا ہو جاتا ہے اور اس وجہ سے بلڈ شوگر کی سطح مختلف ہوتی ہے. ڈايبٹج متاثرین کو ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ وہ موسم سرما میں خود کو گرم رکھیں اور غذائیت سے بھرپور غذا لیں.
موسم میں ٹھنڈک آ جانے سے پسینے چھڑا دینے والی گرمی سے تو راحت ملتی ہے، لیکن وہ لوگ جو ذیابیطس میں مبتلا ہیں، انہیں اس موسم میں اپنی توجہ زیادہ رکھنا چاہئے. گرمی اور سردی دونوں موسموں کی عروج پر ڈايبٹج متاثرین کے خون شوگر کی سطح میں اتار چڑھاو ہو سکتا ہے. سب سے اہم بات یہ کہ موسم تبدیل کرنے کا جسم طریقہ کار اور انسلن بننے کے عمل پر اثر پڑ سکتا ہے.
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر كےكے اگروال نے کہا، سردیاں کس
طرح ہمارے خون میں گلوکوز کی سطح پر اثر کرتی ہیں، اس کے بارے میں لوگوں میں بیداری کی انتہائی کمی ہے. جب درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو جسم کو اچھے سے چلائے رکھنے کے لئے مزید انسلن کی ضرورت ہوتی ہے. یہ بھی عام بات ہے کہ جب سرد موسم کے بعد موسم آتا ہے تو جسم میں انسلن کی ضرورت کم ہو جاتی ہے.
* صحت مند غذا لیں: لوگ موسم سرما میں ہائی کیلوری چیزیں کھانے لگتے ہیں. ذیابیطس متاثرین کو مناسب مقدار میں پھل اور سبزیاں کھانی چاہئے. انتہائی میٹھی والے پھل سے گریز کرنا چاہئے.
* ورزش کریں: چھوٹے دن اور لمبی راتیں ورزش نہ کرنے کا بہانہ ہو سکتی ہیں، لیکن ڈايبٹج متاثرین کے لئے ضروری ہے کہ وہ باقاعدگی سے ورزش کریں. آپ قریبی شاپنگ سینٹر یا پارک میں سیر کرنے جا سکتے ہیں. جم جانے سے پہلے یا کسی بھی قسم کی مشق کے بارے میں معلومات لینے کے لئے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں.